حرفِ کمال کر کے رقم چُوم لیجئے
اُس نام کو اُسی کی قسم چُوم لیجئے
پلکیں بچھا کے بیٹھئے آغوش کی طرح
آنسو گریں تو مثل حرم چُوم لیجئے
رستے میں پھیل جایئے بن کر غبارِ نُور
رستے میں پھیل جایئے بن کر غبارِ نُور
نعتِ رسولؐ لکھیے بڑے احترام سے
لکھنے سے پہلے اپنا قلم چُوم لیجئے
نظروں سے کیجئے نہ زباں سے کوئی سوال
موقع ملے تو دَستِ کرم چُوم لیجئے
شاعر کا نام :- انجم نیازی
کتاب کا نام :- حرا کی خوشبُو