مسجدِ عشق میں دن رات عبادت کرنا

مسجدِ عشق میں دن رات عبادت کرنا

میرا پیشہ ہے محمدؐ سے محبت کرنا


آپؐ کے چاہنے والوں میں مرا نام بھی ہے

یا نبیؐ مجھ کو بھی شائستۂ رحمت کرنا


روزنِ خواب و تصور سے بھی صرف ایک نظر

دیکھ لو اُن کو تو اعلانِ بصیرت کرنا


اُن کو پڑھ لو تو اطاعت کے لب و لہجہ میں

عمر بھر ترجمۂ آیۂ سیرت کرنا


کام آئے گی تو آئے گی غلامی اُن کی

اُن کی دہلیز پہ سر رکھ کے حکومت کرنا


آپ کے سائے میں ہو حشر مرا میرے حضورؐ

اپنے ہمراہ مجھے داخلِ جنت کرنا


زہے قسمت مرا آقاؐ مرا مولاؐ وہ ہے

جس کا منصب ہے رسولوں کی امامت کرنا


پڑھ کے قرآنِ خدا میں نے مظفر سیکھی

مالک و سرورِ کونینؐ کی مدحت کرنا

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- امی لقبی

دیگر کلام

خسروی اچھی لگی نہ سروری اچھی لگی

میں کسی سے کچھ نہیں مانگتا مرا آسرا کوئی اور ہے

ہر دم یہی دُعا ہے میری ، مرے خُدا سے

تیرے گلشن دے پھل بوٹے رہن ساوے دعا کرناں

مدیحِ شاہِ زمن کا مرید کر رہا ہوں

یہ ہے بزمِ رحمتِ دو جہاں

مرے لج پال کے جو چاہنے والے ہوں گے

صد شکر اتنا ظرف مری چشمِ تر میں ہے

جاتا ہے زمانہ طرفِ کوئے مُحمَّد

آقائے دو جہاں مرے سرکار آپ ہیں