مولائے لا شریک کی وحدت پہ ناز ہے
بندوں کو ذوالجلال کی عظمت پہ ناز ہے
مال و متاعِ دہر کی وہ حرص کیا کریں
جن کو نبیؐ کے عشق کی دولت پہ ناز ہے
کیوں آمنہ اٹھائیں نظر چاند کی طرف
ان کو پسر کی موہنی صورت پہ ناز ہے
دُرِ یتیم پا کے حلیمہ ہیں سرخرو
ان کے قدومِ پاک کی برکت پہ ناز ہے
ہے نافذ العمل جو ہمیشہ کے واسطے
سرکارِ دو جہاں کی نبوت پہ ناز ہے
محسن کا دے رہے ہیں لقب محسنِ جہاں
بوبکر کو نبیؐ کی رفاقت پہ ناز ہے
تولا ہے اپنے آپ کو میزانِ عدل میں
انصاف کو عمر کی عدالت پہ ناز ہے
دو نور مل گئے ہیں غنی کو حضورؐ سے
ملت کو روشنی کی اضافت پہ ناز ہے
تاریخ خود ہے عظمتِ حیدر کی ترجماں
ان کی ہر ایک جنگ میں شرکت پہ ناز ہے
ہیں بوعبیدہ ایسے ہی سالارِ فوجِ حق
تاریخ کو خود ان کی قیادت پہ ناز ہے
احسؔن بساطِ فکر پہ ادنیٰ سہی مگر
اس کو حضورِ پاکؐ کی مدحت پہ ناز ہے
شاعر کا نام :- احسن اعظمی
کتاب کا نام :- بہارِ عقیدت