نہیں ہے لازمی کوئی شے زندگی کے لیے

نہیں ہے لازمی کوئی شے زندگی کے لیے

’’نبیؐ کی نعت ضروری ہے زندگی کے لیے‘‘


عبث وہ کام کہ غیر از وفا کیے ہیں جو

نہ موت کے لیے لازم نہ زندگی کے لیے


ثنا کی ایسی ہے سرگم میں گُم حیات مری

یہ سانس سُر کے لیے ہے، لے زندگی کے لیے


محبتِ شہِ والاؐ نہ گر کما پایا

بچایا تو نے ہے بندے کَے زندگی کے لیے


کہا خدا نے ہے قرآں میں برملا طاہرؔ

’’نبیؐ کی نعت ضروری ہے زندگی کے لیے‘‘

کتاب کا نام :- طرحِ نعت

دیگر کلام

مدینے کی فضائیں مِل گئیں دل کو قرار آیا

جسے تمنا ہے باغِ جنت کے خوش نظاروں سے ہو کے آئے

ہُن اتھرو نہیں اکھیاں نے ٹھلنے مدینے دا خیال آگیا

اُن کے مہکے حرم کی تو کیا بات ہے

حج کے وہ منظر سہانے ہم کو یاد آئے بہت

اس سے ظاہر ہے مقام و مرتبہ سرکار کا

ہر درد کی دوا ہے صلَ علیٰ محمدﷺ

ناز کر ناز کہ ہے ان کے طلب گاروں میں

رسُولوں میں ممتاز و اکبر تمہیں ہو

ہے عجب نعت کا مقطع سے طلوع