پر حقیقت حضور کا چہرہ

پر حقیقت حضور کا چہرہ

حق کی صورت حضور کا چہرہ


مرکزِ چشمِ عالمیں ٹھہرا

پروجاہت حضور کا چہرہ


جسم جنت میں ساری کی ساری

زیب و زینت حضور کا چہرہ


ہے رعایا تمام خلقِ خدا

بادشاہت حضور کا چہرہ


غم میں ڈوبے گناہ گاروں کی

استراحت حضور کا چہرہ


وہ ہیں موضوعِ بوئے باغِ جناں

جن کی مدحت حضور کا چہرہ


رویتِ عاصیاں ہے سوئے کرم

اُس کی رویت حضور کا چہرہ


اے تبسم تو بے جھجھک کہہ دے

شرحِ قدرت حضور کا چہرہ

دیگر کلام

یُوں نگاہوں نے کیا گُنبدِ خضرٰی کا طواف

کعبے میں بیٹھ کے

دامن طلب اس لئے پھیلائے ہوئے ہیں

ہنجواں دا نذرانہ لے کے آیا ہاں

ہر طرف مولا کی مدحت جو بیاں ہوتی ہے

دِنے رات ایخو دعا منگناں ہاں

اس کرم کا کروں شکر کیسے ادا

ایہہ سب جلوے ایہہ سب روشن نظارے

جب سے نگاہِ سیدِ ابرار ہو گئی

بَکارِ خَویْش حَیرانَم اَغِثْنِیْ یَا رَسُوْلَ اللہ