قرآں کی زباں خود ہے ثنا خواں محمدﷺ

قرآں کی زباں خود ہے ثنا خواں محمدﷺ

اللہ کا فرمان ہے فرمان محمد ﷺ


جس کا یہ عقیدہ نہیں، مؤمن ہی نہیں وہ

اللہ کا عرفان ہے عرفان محمد ﷺ


خود دولت کونین ہے ان ہاتھوں پہ قرباں

جن ہاتھوں میں ہے گوشہ دامان محمدﷺ


رضواں بھی اسے دیکھے ہے للچائی نظر سے

واللہ ہے کیا قسمت دربان محمدﷺ


اللہ کے محبوب لگاتے ہیں گلے سے

ہوتا ہے مدینے میں جو مہمان محمدﷺ


تیرا ہی کرم ہے یہ گنہگار پر یا رب

بیدل کو بنایا جو ثنا خوان محمدﷺ

شاعر کا نام :- نامعلوم

دیگر کلام

جو مدینے میں کہیں اپنا ٹھکانہ کر لے

وُہ ہادیِ جہاں جسے کہیے جہانِ خیر

یہ سروری ہے بھلا کیا سکندری کیا ہے

بیاں کیسے ہوں الفاظ میں صفات ان کی

جگت گرُو مہاراج ہمارے ، صلّی اللہ علیہ وسلم

راحت فزا ہے سایہء دامانِ مصطفیٰﷺ

درِ نبی سے ہے وابسطہ نسبتیں اپنی

ہے یاد تری اپنا ہنر عالم

عاشق جان نبی توں صدقے کردے رہندے

نبی پاک ہر چیز ورتا رہے نیں