راہِ نبیؐ میں ذوقِ وفا میرے ساتھ ہے

راہِ نبیؐ میں ذوقِ وفا میرے ساتھ ہے

ہر لمحہ بے خودی میں خدا میرے ساتھ ہے


بخشش کا وعدہ اُن کا جو تھا، میرے ساتھ ہے

لُطفِ شفیعِؐ روزِ جزا میرے ساتھ ہے


تنہائیوں کا غم نہیں طیبہ کی راہ میں

مانندِ سایہ، راہ نما میرے ساتھ ہے


اب اور اِس جہان میں کیا چاہیے مجھے

میرے بڑوں کی نیک دُعا میرے ساتھ ہے


بے فکر زندگی کا سفر کر رہا ہُوں مَیں

ہر گام پر کسی کی عطا میرے ساتھ ہے


دل باوجودِ گردشِ دوراں ہے مطمئن

دن رات عشقِ آلِؓ عبا میرے ساتھ ہے


اُڑتا پھروں گا روضۂ اقدس کے آس پاس

اُس دامنِ کرم کی ہَوا میرے ساتھ ہے


یاد خدا و ذِکر نبیؐ، فکرِ آخرت

راہِ سفر میں صدق و صفا میرے ساتھ ہے


تنہا نہیں ہُوں اُن کی لگن میں کسی گھڑی

ہر وقت میرے دل کی صدا میرے ساتھ ہے


سارا جہاں بھی درپئے آزاد ہو تو ہو

کچھ غم نہیں نصیرؔ خدا میرے ساتھ ہے

شاعر کا نام :- سید نصیرالدیں نصیر

کتاب کا نام :- دیں ہمہ اوست

دیگر کلام

بات بنتی نظر نہیں آتی

پاٹ وہ کچھ دَھار یہ کچھ زَار ہم

تعیّنات کی حد میں نہیں مَقامِ حضورؐ

یسار تورے یمین تورے

ہاتھ میں دامانِ شاہِ دو جہاں رکھتا ہوں میں

حمدِ خدا پسند ہے نعتِ نبی پسند

یانبی مجھ کو مدینے میں بُلانا باربار

سب سے ذیشان بعدِ خدا کون ہے

لیتا ہُوں نام خُلد کا طیبہ نگر کے بعد

یہ حکایت ہے کوئی ‘ اور نہ کوئی افسانہ