رکھتے ہیں میرے آقا سارے جہاں کی خبریں

رکھتے ہیں میرے آقا سارے جہاں کی خبریں

تحت الثریٰ سے لے کر ہر آسماں کی خبریں


جل جائیں جس سے آگے روح الامیں کے پر بھی

سرکار جانتے ہیں بےشک وہاں کی خبریں


احوالِ عرش و کرسی میزان و پُل سے واقف

کِیں مرحمت خدا نے ان کو جِناں کی خبریں


افلاک کی مُسافت کتنی ہے کتنے تارے

سرکار جانتے ہیں ہر کہکشاں کی خبریں


وہ نیک یا کہ بد ہے انجام اس کا کیا ہے

مولانے اُن کو دی ہیں ہر اِنس و جاں کی خبریں


ہو کر رہیں گی پوری لاریب ہیں وہ سچی

دیکھے گا سارا عالم کُن کی زباں کی خبریں


آئیں گے ابنِ مریم، حضرت امامِ مہدی

سرکار دے رہے ہیں ہر ہر نشاں کی خبریں


احوال سب عیاں ہیں سرکار دے رہے ہیں

جنگ و جدل کی خبریں امن و اماں کی خبریں


مرزا یہی عقیدہ دل میں بسائے رکھنا

ہو کر رہیں گی ظاہر اس غیب داں کی خبریں

شاعر کا نام :- مرزا جاوید بیگ عطاری

کتاب کا نام :- حروفِ نُور

دیگر کلام

مرکز میرے فکر کا وہ مکّی محبُوب

ممنونِ کرم جس کا عرب بھی ہے عجم بھی

آپؐ کے پاس آنے کو جی چاہتا ہے

شمس و قمر حق برگ و شجر حق

شافعِ محشر کا واصف جو یہاں ہوجائے گا

جیسے جیسے نور ظاہر آپ کا ہوتا رہا

رُوح مِری ہے پُر سکوں قلب میرا ہے مطمئن

عشق احمدﷺ چاہیئے، حُب مدینہ چاہئے

نور و رحمت دا خزینہ اے مدینے والا

مدحت کے لئے لفظ مجھے دان کرو ہو