سمندر کتنا پیارا ہے

سمندر کتنا پیارا ہے

ہاں سمندر کتنا اچھا ہے


مگر تم تو سمندر سے بھی اچھے ہو

تم اپنا نام تو بتلاؤ


"محمد"

مرا بھی ایک بیٹا


موسوم ہے اسم محمد سے

میرا اک دوسرا بھائی


محمد نام کے بیٹے کا ابو ہے

خدا نے تیسرے بھائی کو دو فرزند بخشے ہیں


محمد اور احمد نام ہیں ان کے

مری بہنوں کے بچے بھی محمد ہیں

شاعر کا نام :- ابو الخیر کشفی

کتاب کا نام :- نسبت

دیگر کلام

مجھ کو سردی میں بھی آتے ہیں پسینے کیسے

سارے عالم میں خدانے آپ کو یکتا کیا

درود پڑھتے رہیں مصطفیٰ کی بات چلے

پنجابی ترجمہ: تنم فرسُودہ جاں پارہ ز ہِجراں یارسُولؐ اللہ

جان سے تنگ ہیں قیدی غمِ تنہائی کے

تیرے قدموں پہ دو جہان نثار

عرشاں فرشاں نوں عقیدت دا ہلارا آیا

نام محمد صل علیٰ سوہنا مالک عرشاں دا

چل پڑے ہیں سوئے طیبہ خود کو مہکائے ہوئے

نہ طلب ہی دے، نہ جنوں ہی دے