سرو گل زارِ ربِ جلیل آپ ہی ہیں
گلِ زیبائے باغِ خلیل آپ ہی ہیں
حشر تک امتوں کے کفیل آپ ہی ہیں
پیشِ معبود سب کے وکیل آپ ہی ہیں
آپ کا لوحِ محفوظ میں ہے تصرف
حکمتِ کبریا میں دخیل آپ ہی ہیں
آپ ہی باعثِ خلقتِ دو جہاں ہیں
مظہرِ رب، خدا کی دلیل آپ ہی ہیں
ایک وہ حسن تھا مصر میں جو بکا تھا
جس پہ دل بک گئے وہ جمیل آپ ہی ہیں
آپ ہی مدعائے کلیمی ہیں آقا
اور ظہورِ دعائے خلیل آپ ہی ہیں
اک نگاہِ کرم کا ہے محتاج نظمی
جود و انعام کی سلسبیل آپ ہی ہیں
شاعر کا نام :- سید آل رسول حسنین میاں برکاتی نظمی
کتاب کا نام :- بعد از خدا