تن من وارا جس نے دیکھا چہرہ کملی والےﷺ کا

تن من وارا جس نے دیکھا چہرہ کملی والےﷺ کا

اے مولااک بار دِکھادے جلوہ کملی والےﷺ کا


ہر نِعمت دیتا ہے خُدا پر وار کر اُن پر دیتا ہے

کھاتا ہے یہ عالم سارا صدقہ کملی والے ﷺکا


ہو گی طلب دری نہ پوری دُور کریں گے وہ دُوری

انشاء اللہ ہم دیکھیں گے روضہ کملی والےﷺ کا


قبر میں جب پوچھیں گے فرشتے کہ اپنا تعارف پیش کرو

تو کہہ دو ں گا کہ میں تو ہوں بس منگتا کملی والےﷺ کا


آلِ نبی اولادِ علی کی شان بڑھائی اللہ نے

کتنا عالیٰ کتنا بالیٰ کنبہ کملی والےﷺ کا


کیوں ہو جامی خوف محشر گیت نبی کے گاتے ہیں

اپنی زباں پر حشر میں ہوگا نعرہ کملی والے کا


اے مولیٰ اک بار دکھا دے جلوہ کملی والے کا

شاعر کا نام :- نامعلوم

دیگر کلام

تھم تھم! کہ برسنا ہے تجھے دیدۂ تر اور

جانِ ایمان ہے الفتِ مصطفیٰؐ

حُسنِ بہاراں جانِ دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم

تُو حبیبِ خدا خاتم الانبیاءؐ

مہکی مہکی اے دل دی گلی ، پلکاں تے بتیاں بلدیاں نیں

لوائے حمد اُن کے ہاتھ میں ہو گا

ٹوٹا غرورِ ظلم و ستم کا حصار آج

مدنی سب نوراں دا نور مدنی سب نوراں دا نور

سب سے اولٰی و اعلٰی ہمارا نبیﷺ

ہاتھ میں دامانِ شاہِ دو جہاں رکھتا ہوں میں