یہ مانا رسولوں کی اک کہکشاں ہے
مگر کملی والے کا ثانی کہاں ہے
جھُکی ہیں فرشتوں کی نظریں وہیں پر
جہاں فخرِ کونین کا آستاں ہے
بتاتا ہے خوشبو کا ہر ایک جھونکا
یہاں ہے مدینہ ، مدینہ یہاں ہے
ازل سے ہے جس کی طلب دوجہاں کو
وہی خاکِ طیبہ یہاں ضوفشاں ہے
تمہیں کیا بتاؤں دیارِ نبی کا
ہر اک ذرّہ اپنی جگہ آسماں ہے
چمکتا ہے میری جبیں پر جو انجؔم
یہ خاکِ درِ مصطفیٰؐ کا نشاں ہے
شاعر کا نام :- انجم نیازی
کتاب کا نام :- حرا کی خوشبُو