یہ جو اب التفات ہے اے دل

یہ جو اب التفات ہے اے دل

کوئی تو خاص بات ہے اے دل


مدحِ سرکار ﷺ میں لگے رہنا

اِس میں تیری نجات ہے اے دل


رُخ دکھا دیں تو دن نکل آئے

زلف کھولیں تو رات ہے اے دل


اُن کی یادیں سکون دیتی ہیں

دن ہے اجلا کہ رات ہے اے دل


اُلفتِ مصطفٰے ﷺ سنبھال کے رکھ

’’یہ مری کائنات ہے اے دل‘‘


وہ ملیں تو خُدا بھی ملتا ہے

مُصطفٰے ہی وہ ذات ہے اے دل


ہے یہی تو جلیل کی دولت

مصطفیٰ کی جو نعت ہے اے دل

شاعر کا نام :- حافظ عبدالجلیل

کتاب کا نام :- مشکِ مدحت

دیگر کلام

عرب شریف دے اندر ماہی وسدا اے

راضی جنہاں گنہگاراں تے حضور ہوگئے

پاؤگے بخششیں قافلے میں چلو

کہتا ہے کون آپ ہمارے قریں نہیں

اے شکیبِ جانِ مضطر رحمۃٌ لِّلْعالَمیں

رونق پہ جس کی مصر کا بازار بھی فدا

الٰہی دکھا دے دیارِ مدینہ

مچی ہے دھوم تحمید و ثنا کی

بخش دے میری ہر اِک خطا یاخدا

نہ اس جانب نظر رکھنا نہ اُس جانب نظر رکھنا