زمانے سے بڑھ کر حسیں ہے مدینہ

زمانے سے بڑھ کر حسیں ہے مدینہ

سنو رونقِ عالمیں ہے مدینہ


زمانے میں اس کو جو عزت ملی ہے

نبی کے کرم سے نگیں ہے مدینہ


مرے مصطفیٰ جس بشر کے ہوں دل میں

ادب سے ملو تم وہیں ہے مدینہ


جہاں بس رہے ہیں مرے کملی والے

وہ ہر اک نگر سے بریں ہے مدینہ


تبھی شانِ دھرتی پہ حیراں فلک ہے

محمد کے تن کا امیں ہے مدینہ


وہاں پیارے احمد نے سجدے کئے ہیں

جہانوں سے ارفع کہیں ہے مدینہ


تو حبدار قائم بتا دے سبھی کو

زمیں کے یہ تن کی جبیں ہے مدینہ

شاعر کا نام :- سید حب دار قائم

کتاب کا نام :- مداحِ شاہِ زمن

دیگر کلام

ترے جمال کی نکہت تری پھبن پہ نثار

غم ہو گئے بے شمار آقا

بھاگتی تھی ڈھونڈنے پانی کو ماں

دل فدائے سیدؐ ابرار ہے

فضا میں اُن کے ہونٹوں کی صدا ہے

ہے اُن کے حُسن ِ مساوات کی نظیر کہاں

نظر ہوئی جو حبیبِ داور

مدینہ جاتے ہوئے کام بس یہی کرنا

مدحِ ناقہ سوار لایا ہوں

اپنا وجود بھول جا عشقِ نبی میں جھوم جھوم