خوشبو زمینِ نینوا سے لے گیا گلاب
ہیں دنگ جن کی عقل سے لپٹے ہوئے حجاب
زاغوں نے قبضہ کر لیا نہر فرات پر
عالم میں تشنگی کے ہی لڑتے رہے عقاب
رنگین آسمان تھا خونِ حسینؑ سے
تو نے شفق لہو کا بھی رکھا ہے کچھ حساب
دنیا میں اہل بیت کو جس نے کیا ہے تنگ
ہر گز نہ اُن کے سر سے ٹلے گا کبھی عذاب
یو ں بھی درِ امامؑ پہ قدسی ہیں سرنگو ں
اپنا نصیب چمکے گا یاں مثلِ آفتاب
شاعر کا نام :- عبد المجید چٹھہ
کتاب کا نام :- عکسِ بو تراب