پُکارو المدد یا غوث الاعظم المدد یا دستگیر ؒ

پُکارو المدد یا غوث الاعظم المدد یا دستگیر ؒ

میراں میں بھی رحم کے قابل ہوں دکھ درد کا مارا ہوں


فریاد سنو امداد کرو آخر میں تمہارا ہوں

پُکارو شاہِ ؒجیلاں کو پُکارو


بدل جائے گی قسمت

پُکارو ہر گھڑی یا غوثِ اعظمؒ


گزارو زندگی بس یوں

کرو تم نامِ میراںؒ کا وظیفہ


ملےگا چین تم کو بے قرارو

تمہاری ریت ہے بیڑے ترانا


موری نیا بھی میراں پار اُتارو

تمہیں مشکل نہیں بگڑی بنانا


ہمارے کاج بھی میراں سنوارو

مرید ی لا تخف اُن کا فرمان


نہ گھبراؤ زرا بھی غم کے مارو

شاعر کا نام :- نامعلوم

دیگر کلام

حسین کا ہو کہیں ذِکر کوئی بات چلے

خواجۂ ہند وہ دَربار ہے اَعلیٰ تیرا

ملی تقدیر سے مجھ کو صَحابہ کی ثناخوانی

بنا جو عزم کی پہچان حق کے دیں کیلئے

ختم الرّسُل ہیں نُورِ نظر جانِ آمنہ

گیارھوںشریف کے نعرے

ہیں نُورِ چشمِ سیّدِ ابرار فاطمہؓ

رسولِ پاک کے پیارے صحابہ

حسین ابن حیدر تے جو جو اے بیتی

اے امیر المومنین اے پیشوائے متقّین