رسولِ پاک کے پیارے صحابہ

رسولِ پاک کے پیارے صحابہ

سبھی ہیں جنتی پیارے صحابہ


ابوبکر و عمر عثمان و حیدر

مراتب میں ہیں یہ اونچے صحابہ


خداسے وہ خدا اُن سے ہے راضی

یہ مُژدہ پاگئے حق سے صحابہ


وہ دل سے جانِثارانِ نبی تھے

خدا کے دِین پر صدقے صحابہ


احادیثِ نبی کے تھے مُحافِظ

ہدایت کے ہیں سرچشمے صحابہ


نبی سے تھا اُنہیں کچھ پیار ایسا

کہ تن من دھن لُٹاتے تھے صحابہ


جو فرماتے شہنشاہِ دو عالم

بڑے ہی شوق سے سُنتے صحابہ


ہو جنگِ بدر یا غزوہ اُحد کا

شُجاعت میں رہے آگے صحابہ


وہ مکّی دور ہو یا دورِ مدنی

رہے دیں کا علم تھامے صحابہ


قُطب ابدال بھی نہ پاسکیں گے

کہ اُس رُتبے پہ ہیں پہنچے صحابہ


نہ بھٹکے گا چلے جو ان کے پیچھے

ہدایت کے ہیں وہ تارے صحابہ


نجاتِ دائمی اُن کا مُقدر

نہ مُنہ دوزخ کا دیکھیں گے صحابہ


مُقدر کے دھنی کیوں کر نہ ہوتے

رُخِ سرکار تھے تکتے صحابہ


اے مرزا تم یہی رکھنا عقیدہ

سبھی ذی شان ہیں اُن کے صحابہ

شاعر کا نام :- مرزا جاوید بیگ عطاری

کتاب کا نام :- حروفِ نُور

دیگر کلام

عاشق مصطفے شوق سے تو سدا گیت سرکار بطحا کے گاتا رہے

دکھائے ہجرت نبیؐ کو اپنے گھاؤ کربلا

شان کیا تیری خدا نے ہے بڑھائی خواجہ

ہے میرے شیخِ کامل کا زمانے میں ہُنر زندہ

مسلکِ اعلیٰ حضرت سلامت رہے

ہے نشانِ عظمتِ آدم نشانِ بو تراب

نہیں میرے اچھے عمل غوثُ الاعظم

کربلا والوں کا غم یاد آیا

وزیر شاہِ رسالت ہیں حضرتِ صدیق

وجہ تسکینِ دل و جان حسینؑ ابنِ علی ؑ