پیار سے تم کو فرشتوں نے جگایا ہوگا

پیار سے تم کو فرشتوں نے جگایا ہوگا

اور جنت کی بہاروں میں سلایا ہوگا


تیری ٹھوکر میں جو آیا اسے ٹھوکر نہ لگی

کیا گرے گا وہ جسے تو نے سنبھالا ہوگا


قبر بھی منزلِ عشاق نبی ہے یارو

کہ وہیں چہرہ زیبا کا نظارا ہوگا


مجمع عشق رخ شہ ساتھ گئی ہے جب تو

روز و شب مرقدِ نوری میں اجالا ہوگا


کہہ کہ لبیک یہ دنیا جو سمٹ آئی ہے

آپ نے مرقدِ انور سے پکارا ہوگا


اپنی دنیا میں جو محبوب سے تنہا نہ رہا

منزلِ قبر میں کیونکر وہ اکیلا ہوگا


آستانے سے چلے جائیں تہی دامن ہم

ان کی غیرت کو بھلا کیسے گوارا ہوگا


مصطفے کی جو رضا بن کے گیا ہے ارشد

اس کے اعزاز میں کیا جانیئے کیا کیا ہوگا

شاعر کا نام :- علامہ ارشد القادری

کتاب کا نام :- اظہار عقیدت

دیگر کلام

عباس چرخ پر مہِ کامل کا نام ہے

کی دساں کتھوں تیک اے رسائی حسین دی

خواجہ جی دل میں مرے کیا گل کھلایا آپ نے

ہم وسیلے کے قائل ہیں سارے

ہم نہ چھوڑیں گے تیرا در داتا

ساڈی بیڑی بنے لا میراں بغداد والیا

حجابِ عصمت

یہ کون مظلوم ہے کہ جس کی جبیں لہو سے دمک رہی ہے

مکا دیندا اے دکھ دیدار ماں دا

باغ جنت کے ہیں بہرِ مَدح خوانِ اَہلِ بیت