آپؐ کا رحمت بھرا ہے آستاں سب کے لیے

آپؐ کا رحمت بھرا ہے آستاں سب کے لیے

امن کا اور آشتی کا آسماں، سب کے لیے


جو بھی آئے اپنے دامن میں چھپا لیتے ہیں آپؐ

دھوپ میں پھیلا ہوا ہے سائباں، سب کے لیے


روشنی تقسیم کرتے ہیں ستاروں کی طرح

آپؐ ہیں اِک خوبصورت کہکشاں سب کے لیے


چین ملتا ہے ہر اک کو آپؐ کے دربار میں

آپؐ ہیں بے لوث چاہت کا جہاں سب کے لیے


کوئی لوٹا ہی نہیں خالی درِ سرکارؐ سے

آپؐ کی چشم کرم ہے مہرباں سب کے لیے


آپؐ کا سایہ رہے سر پر تو ہر لمحہ مفید

ورنہ ساری زندگی ہے رائگاں، سب کے لیے


دشمنوں کے واسطے بھی آپؐ ہیں بادِ نسیم

آپؐ رحمت کا ہیں بحرِ بے کراں، سب کے لیے


آپؐ کا وہ قافلہ صدیق ہیں جس کے امیر

ہر طرف ہے ضوفگن اور ضوفشاں، سب کے لیے


گنبدِ لولاک پر ہے آپؐ کا عکس جمیل

آپؐ ہیں بے مثل عظمت کا نشاں، سب کے لیے


ہرگھڑی رکھتا ہے جو اپنے پرائے کا خیال

اس قدر ہے کون انجؔم مہرباں، سب کے لیے

شاعر کا نام :- انجم نیازی

کتاب کا نام :- حرا کی خوشبُو

دیگر کلام

میری زباں پہ محمدا کا نام آجائے

دل میں عشق مصطفیٰ کا نوری جوہر رکھ دیا

میرے سرور میرے دلبر

اَب کوئی لمحہ کوئی پَل کٹتا نہیں درُود بِن

جلوہ فرما ہو اگر شاہِ اُمَم کی صورت

آیا جدوں جمادی دوجا

دلوں میں ارضِ بطحا کی جو لے کر آرزو نکلے

جابرؓ کہ تھے حضورﷺ کے اِک عبدِ با وفا

اذاں میں اسمِ نبی سن لیا تھا بچپن میں

میرا محمد رسول وی اے اوہ مرسلاں دا امام وی اے