میری زباں پہ محمدا کا نام آجائے

میری زباں پہ محمدا کا نام آجائے

یہی وظیفہ سرِ حشر کام آجائے


خدایا صبحِ مدینہ مجھے بھی دکھلا دے

کہ پہلے دید سے میری نہ شام آجائے


میری دعا ہے کہ فضلِ خدا سے دنیا میں

میرے حضور کا کامِل نظام آجائے


یہی غلامیِ سرکار کا تقاضا ہے

جہاں حضور پکاریں غلام آجائے


میں سمجھوں اوج پہ اپنا نصیب اے آصف

جو شہرِ طیبہ سے مجھ کو پیام آجائے

شاعر کا نام :- محمد آصف قادری

کتاب کا نام :- مہرِحرا

دیگر کلام

انشاء اللہ یار مدینے جاواں گے

یا نبی سلام علیک یا رسول سلام علیک

شہنشاہوں کو تیرے گھر کی دربانی نہیں ملتی

لذّتِ عشق ہے کیا پوچھیے پروانے سے

زباں سے نکلا صلِّ علیٰ مواجہ پر

جو عہد کیا تھا آقاؐ سے وہ عہد نبھانے والا ہوں

کہاں مَیں کہاں آرزوئے مُحمدؐ

نظر میں بَسا ہے مَدینہ نبیؐ کا

بندہ مٹ جائے نہ آقا پہ وہ بندہ کیا ہے

آراستہ کروں گا یوں اپنے سفر کو میں