اے سبز گنبد والے منظور دعا کرنا

اے سبز گنبد والے منظور دعا کرنا

جب وقت نزاع آئے دیدار عطا کرنا


اے نور خدا آکر آنکھوں میں سما جانا

یا در پہ بلا لینا یا خواب میں آ جانا


اے پردہ نشیں دل کے پردہ میں رہا کرنا

جب وقت نزاع آئے دیدار عطا کرنا


میں قبر اندھیری میں گھبراوں گا جب تنہا

امداد کو میری تم آ جانا رسول اللہﷺ


روشن میری تربت کو للہ ذرا کرنا

جب وقت نزاع آئے دیدار عطا کرنا


چہرے سے ضیا پائی ان چاند ستاروں نے

اس در سے شفا پائی دکھ درد کے ماروں نے


آتا ہے ان میں صابر ہر دکھ کی دعا کرنا

جب وقت نزاع آئے دیدار عطا کرنا

شاعر کا نام :- صابر صابری

دیگر کلام

لامکاں سے بھی آگے جس کی شانِ رفعت ہے

دونوں عَالم میں محمدؐ کا سَہارا مانگو

مدحِ ناقہ سوار لایا ہوں

’’آپ کی یاد آتی رہی رات بھر‘‘

کیوں سر تے دُکھّاں فکراں دی نہیری جھُلّی ہوندی

پھیل گئی جہان میں غار حرا کی روشنی

کرم ہو جان کو ہے سخت خطرہ یارسولَ اللہ

رحمت کی بھیک سید ابرار چاہیے

آیا ہے وفا کی خوشبو سےسینوں کو بسادینے والا

ساقی کوثر ترا ہے جام و مینا نور کا