بنے ہیں مدحت سلطان دو جہاں کیلئے

بنے ہیں مدحت سلطان دو جہاں کیلئے

سخن زباں کیلئے اور زباں دہاں کیلئے


وہ شاہ جس کا عدو جیتے جی جہنم میں

عداوت اس کی عذاب الیم جاں کیلئے


وہ شاہ جس کا محب امن و عافیت میں مدام

محبت اس کی حصار حصیں اماں کیلئے


گھر اس کا مورد قرآن و مہبط جبریل

در اس کا کعبہ مقصود انس و جاں کیلئے


سپہر گرم طواف اس کی بارگاہ کے گرد

زمین سر بسجود اس کے آستاں کیلئے


مدینہ مرجع و ماوائے اہل مکہ ہوا

مکین سے رتبہ یہ حاصل ہوا مکاں کیلئے


اسی شرف کے طلبگار تھے کلیم و مسیح

نوید امت پیغمبر زماں کیلئے


شفیع خلق سراسر خدا کی رحمت ہے

بشارت امت عاصی و ناتواں کیلئے


شفاعت نبیﷺ ہے وہ برق عصیاں سوز

کہ حکم خس ہے جہاں کفر دو جہاں کیلئے


خدا کی ذات کریم اور نبیﷺ کا خلق عظیم

گنہ کریں تو کریں رخصت انس و جاں کیلئے


حریف نعت پیمبر نہیں سخن حالی

کہاں سے لایئے اعجاز اس بیاں کیلئے

شاعر کا نام :- الطاف حسین حالی

دیگر کلام

کرم ہے آپﷺ کا آقا

شہوارا ، راز دارا ، رب دیا

زمیں سے عرش تک ہے آپؐ کا دربار کیا کہنے

میں تو کم تر ہوں مری بات ہے اعلیٰ افضل

نظر میں بَسا ہے مَدینہ نبیؐ کا

یا محمد نُورِ مُجسم یا حبیبی یا مولائی

ہیں حبیبِ خدا مدینے میں

عجب کرم شہِ والا تبار کرتے ہیں

اب کرم یامصطَفیٰ فرمائیے

خوشبو ہمیں طیبہ کی سنگھانے کے لیے آ