بنی جو عشق کی پہچان تربت
وہ کیسی ہو گی عالی شان تربت
ہمیں کرنا مہیا کنجِ مدحت
بنیں گے جب ترے مہمان تربت!
برائے عاشقانِ سرورِؐ دیں
بنا فردوس کا ایوان تربت
تجھے پائوں جو شہرِ مصطفیٰؐ میں
کروں قربان تجھ پر جان تربت
حیاتِ دائمی کا آئنہ ہے
ہماری نعت کا عنوان تربت
زیارت ہو گی جب شمع ہدیٰ کی
تو بن جائے گی نورستان تربت
کما کر نیکیاں آنا یہاں پر
یہ کرتی ہے کھلا اعلان تربت
محبت ساتھ لایا ہوں نبیؐ کی
بھرا ہے لطف سے دامان ، تربت!
بفیضِ نسبتِ صدیقؓ طاہرؔ
بنی ہر درد کا درمان تربت
شاعر کا نام :- پروفیسر محمد طاہر صدیقی
کتاب کا نام :- ریاضِ نعت