جب بھی اٹھ جاتے ہیں رحمت لیے ابروئے نبی
مغفرت دیکھنے لگتی ہے تبھی سوئے نبی
اس کی آنکھوں میں جچے کیسے چمن جنت کا
دیکھ آیا ہے جو ایک بار کبھی کوئے نبی
یاد فرمائی ہیں قرآن نے جس کی قسمیں
شرحِ والشمّس ہے تفسیرِ ضحیٰ روئے نبی
نکہتیں جن کی سرِ عرش رچیں اسریٰ میں
مشک کو خوشبو عطا کرتے ہیں گیسوئے نبی
حرزِ جاں وردِ زباں یہ مرے آقا کی رہیں
آئے قرآن کی آیات سے خوشبوئے نبی
شاخ در شاخ کا اعجاز اسی میں دیکھا
زندگی کی نئی برہان ہے ہر موئے نبی
حشر میں پیاس بجھائے گی جو ہم پیاسوں کی
حوضِ کوثر سے ہے موسوم وہی جوئے نبی
لطف و اکرام کے اوصاف ہیں اس میں مضمر
دشمنوں پر بھی ہے رحمت کی گھٹا خوئے نبی
نظمی بس ایک صدا ہوگی یہی محشر میں
اے گنہگارو بڑھو تھام لو بازوئے نبی
شاعر کا نام :- سید آل رسول حسنین میاں برکاتی نظمی
کتاب کا نام :- بعد از خدا