بیچ منجدھار میں ہے میرا سفینہ یا رب

بیچ منجدھار میں ہے میرا سفینہ یا رب

مجھ کو ساحل سے لگا بہرِ مدینہ یا رب


میرے لب کھلتے ہیں آمین فرشتے کہہ دیں

دے مجھے ایسی دعاؤں کا قرینہ یا رب


جس کو نجدی کے نجس ہاتھ چرا ہی نہ سکیں

حبِ احمد کا مجھے دے وہ خزینہ یا رب


جس کی خوشبو پہ ہے سو جاں سے فدا مشکِ ختُن

مجھ کو اک بار سنگھا دے وہ پسینہ یا رب


بادشاہوں سے بھی بڑھ جاؤں جو مل جائے مجھے

تیرے محبوب کی الفت کا نگینہ یا رب


جب سے لوٹا ہوں وطن دل کی عجب حالت ہے

مجھ کو دکھلا دے پھر اک بار مدینہ یا رب


تیری رحمت کا طلب گار ہے نظمی تیرا

کر عطا اس کو عبادات کا زینہ یا رب

کتاب کا نام :- بعد از خدا

دیگر کلام

کارواں چل پڑا میرے سالار کا

لو جھوم کے نام "محمد" کا اِس نام سے رَاحت ہوتی ہے

لکھتا رہوں میں حمدِ خدا نعتِ رسالت

بڑی کریم تری ذات یا رسول اللہ

جنہیں ان کے در سے اجازت ملی ہے

تابع ہے تِرا رستۂِ فردوس کا راہی

نبی کا پیار سمندر

میرے نبی کی پیاری باتیں

آیا جدوں جمادی دوجا

عرشِ حق ہے مسندِ رِفعت رسول اللہ کی