دل پہ لکھا لب پہ رہا صلِّ علیٰ محمدٍؐ
حد آخری پہلا سرا صلِّ علیٰ محمدٍؐ
ایسی بہت راتیں ہوئی رب سے مری باتیں ہوئیں
تو رب نے بھی مجھ سے کہا صلِّ علیٰ محمدٍؐ
قرآں کا دِل حق کی زباں سایہ فگن رحمت فشاں
صدیوں سے ہے پھر بھی نیا صلِّ علیٰ محمدٍؐ
دنیا مجھے لے کر چلی یاد آگئی اس کی گلی
واپس ہوا اور چیخ اٹھا صلِّ علیٰ محمدٍؐ
جو بھی جبیں اُس کی ہوئی کیا شے نہیں اُس کی ہوئی
نقطہ نما اک دائرہ صلِّ علیٰ محمدٍؐ
تشنہ لبی اک نہر ہے تنہائی بھی اک شہر ہے
اُس شہر کی آب و ہوا صلِّ علیٰ محمدٍؐ
دل روشنی گھر روشنی اُس کی عطا ہر روشنی
نورِ ازل شمعِ حرا صلِّ علیٰ محمدٍؐ
شاعر کا نام :- مظفر وارثی
کتاب کا نام :- امی لقبی