دل ٹھکانہ میرے حضور کا ہے

دل ٹھکانہ میرے حضور کا ہے

یہ جلوہ خانہ میرے حضور کا ہے


ایک پل میں ہزاروں عالم میں

آنا جانا میرے حضور کا ہے


نعمتیں سب وہی کھلاتے ہیں

دانہ دانہ میرے حضور کا ہے


مجھ سا عاصی کہاں مدینہ کہاں

یہ بلانا میرے حضور کا ہے


روز محشر جو بخشواۓ گا

وہ بہانا میرے حضور کا ہے


حشر میں انکے ساتھ اٹھے گا

جو دیوانہ میرے حضور کا ہے


جن پہ اتری ہے آیہ تطہیر

وہ گھرانہ میرے حضور کا ہے


ذکر شامل نماز میں خالد

پنجگانہ میرے حضور کا ہے

شاعر کا نام :- خالد محمود خالد

دیگر کلام

میرے افکار ہیں پروردۂ دربارِ رسول

تیرا اِک اِک نقشِ طیّب عرش پر محفوظ ہے

اہلِ طائف ! کیا کِیا ہے اور تُم کو کیا ملا

اُس کی منزل منفرد اُس کا سفر کچھ اور ہے

ملتا ہے وہاں کیا کیا رحمت کے خزانے سے

مدینے چین ملدا اے دلاں نوں

لم‌ یات نظیرک فی نظرٍ مثل تو نہ شد پیدا جانا

حاصلِ زیست ہے اُس نُور شمائل کی تلاش

یاد تیری نے کملیاں کیتا کملی والیا کرم کما

بامِ قوسین پر ہے علم آپ کا