حالِ دل کس کو سناؤں آپ کے ہوتے ہوئے
اور دَر پہ کس کے جاؤں آپ کے ہوتے ہوئے
میرے تو سب کچھ ہی آقاﷺ آپ ہیں صرف آپ ہیں
اور لو کس سے لگاؤں آپ کے ہوتے ہوئے
میرے دکھ کو اور کوئی چارہ گر سمجھے گا کیا
زخمِ دل کس کو دکھاؤں آپ کے ہوتے ہوئے
میں کسی حاتم کے آگے اک سوالی کی طرح
ہاتھ کیوں پھیلانے جاؤں آپ کے ہوتے ہوئے
میرے تو دکھ درد کے واحد مسیحا آپ ہیں
اور میں کس کو بلاؤں آپ کے ہوتے ہوئے
میں بہت شرمندہ ہوں اپنے گناہوں پر مگر
یہ حقیقت کیوں چھپاؤں آپ کے ہوتے ہوئے
جو ستم مجھ پر ہوئے ہیں وقت کے ہاتھوں حضورؐ
اور میں کس کو بتاؤں آپ کے ہوتے ہوئے
میرے لہجے کی تڑپ کو اور پہچانے گا کون
نعت کس کو جا سناؤں آپ کے ہوتے ہوئے
آپ کا اقبؔال میرے ساتھ ہے تو فکر کیا
رنجِ محشر کیوں اٹھاؤں آپ کے ہوتے ہوئے
شاعر کا نام :- پروفیسراقبال عظیم
کتاب کا نام :- زبُورِ حرم