ہے مدینے کا نوری نوری سماں
باغ جنت کا ہو رہا ہے گماں
جس جگہ نقش پا ملا تیرا
تیرے عاشق وہیں ہیں سجدہ کناں
جھوم جاؤ نبی کے دیوانو
وہ رہا سامنے نبی کا مکاں
سرنگوں ہیں در نبی پر سبھی
جیسے منہ میں نہیں ہے اُن کے زباں
اے میرے کملی والے کی یادو
میرے دل کی بنی رہو مہماں
اک نیازی ہی پر ہے کیا موقوف
مدح خواں آپ کے ہیں دونوں جہاں
شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی
کتاب کا نام :- کلیات نیازی