ہیں آپ سرورِ کونین یارسول اللہؐ

ہیں آپ سرورِ کونین یارسول اللہؐ

عطا ہو صدقہء حسنینؓ یارسول اللہؐ


نہ تاج و تخت کی خواہش ، نہ مال و زر کی طلب

ہو سر پہ آپ کی نعلین یارسول اللہؐ


ہر ایک اس کا ہے شاہد کہ غم کے ماروں کو

ملا ہے آپؐ سے سکھ چین یارسول اللہؐ


مجھے دکھائیے طیبہ کے پھر گلی کوچے

بلائیے مجھے حرمین یارسول اللہؐ


حضورؐ آپؐ کے اذکار ہی تو رہتے ہیں

فلک سے تا سرِ قوسین یارسول اللہؐ


تمہارےؐ در سے غلامی کی کیا سند پائی

ملی ہے دولتِ دارین یارسول اللہؐ


حضورؐ پھر سے ہو دیدارِ گنبدِ خضریٰ

ترس رہے ہیں مرے نین یارسول اللہؐ

شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری

کتاب کا نام :- صراط ِ نُور

دیگر کلام

آہ! شاہِ بحر و بر! میں مدینہ چھوڑ آیا

کبھی اہل دول کے سامنے دامن کو پھیلایا

دل میں پیارے نبی کی ہیں یا دیں لب پہ ہو اللہ ہو کی صدا ہے

اک سوہنا مدینے دا من ٹھار بڑا سوہنا

چار سُو رحمتوں کے اجالے ہوئے بزمِ کونین کے پیشوا آگئے

کدوں سوالی ہاں اہلِ دہور دَر در دا

خود خدا کا پیار ہم کو مِل گیا

رسُولوں میں ممتاز و اکبر تمہیں ہو

نظر میں بَسا ہے مَدینہ نبیؐ کا

وہ آسمانِ دُعا کہ جس پر