حشر کے دن واجب ٹھہرے گی کس کی شفاعت ان کی ان کی

حشر کے دن واجب ٹھہرے گی کس کی شفاعت ان کی ان کی

روز قیامت ہم پر ہوگی کس کی رحمت، ان کی ان کی


کس کا پسینہ خوشبو بن کر مہکا پھولوں کی دنیا میں

گلشنِ عالم میں پھیلی ہے کس کی نکہت، ان کی ان کی


کس نے شبِ معراج حدِ اجسام سے آگے منزل کی ہے

عرشِ معلّٰی سے آگے ہے کس کی رفعت، ان کی ان کی


نام ان کا تورات میں پایا، ذکر ان کا انجیل میں دیکھا

دیتے چلے آئے ہیں پیمبر کس کی بشارت، ان کی ان کی


اِنَّا اعطینٰکَ الْکَوْثَر کس کا ذکر ہے ان کا

کس کی شوکت کس کی عظمت کس کی کثرت، ان کی ان کی


اِنَّا اَرْسَلْنٰکَ شَاھِد کس کی صفت کا ذکر ہوا ہے

قرآں کے ایک ایک ورق میں کس کی مدحت، ان کی ان کی


اِنْ ھُوَ اِلاَّ وَحْیٌ یُّوْحیٰ کس کے نطق کا یہ چرچا ہے

کس کی خطابت کس کی فصاحت کس کی بلاغت،ان کی ان کی


تاج انہیں کا راج انھیں کا معرکہء معراج انھیں کا

ثُمَّ دَنَا فَتَدَلیّٰ سے ہے کس کی نسبت، ان کی ان کی


کس کی حیاتِ پاک کا اک اک گوشہ ہے تقلید کے قابل

امن و اماں پر مبنی نظمی کس کی سیرت، ان کی ان کی

کتاب کا نام :- بعد از خدا

دیگر کلام

حنین و بدر کے میدان شاہد ہیں

اللہ کی رحمت بن کر سرکارِ مدینہ آئے

مَدینہ میں ہے وہ سامانِ بارگاہِ رفیع

ہے ڈبی غم دے وچ میری کہانی یا رسول اللہ

اَب کوئی لمحہ کوئی پَل کٹتا نہیں درُود بِن

عکسِ عہدِ نبیؐ دکھانے لگے

جہاناں ساریاں اُتے ہے رحمت کملی والے دی

ہر دم یہی دُعا ہے میری ، مرے خُدا سے

میرے محبوب دے جلوے دی ، کہیڑا جھال جھل سکدا

اوس دی طفیل مینوں رنگ سوہنیا