اللہ کی رحمت بن کر سرکارِ مدینہ آئے

اللہ کی رحمت بن کر سرکارِ مدینہ آئے

رحمت کا خزانہ لے کر سرکارِ مدینہ آئے


اس شان سے کوئی نہ آیا ، رحمت کا گھر گھر سایہ

وہ سایہء رحمت بن کر سرکارِ مدینہ آئے


یہ ماہ ربیع الاوّل ، رحمت کا برستا بادل

یہ کہہ کے وہ برسا گھر گھر کر سرکارِ مدینہ آئے


گر شاہِ اُمم نہ آتے ، ہم کس کے در پر جاتے

عاصی کی حمایت بن کر سرکارِ مدینہ آئے


ثانی نہیں اس دنیا میں ، پہلے بھی نہیں تھا کوئی

وہ نور کا پیکر بن کر، سرکارِ مدینہ آئے


ہر خار کو پھول بنایا ، منگتوں کو شاہ بنایا

جب قاسمِ نعمت بن کر سرکارِ مدینہ آئے


یہ کام ادیب ؔ ترا ہے لفظوں میں رنگ بھرا ہے

دل خوش ہے نعت سنا کر سرکارِ مدینہ آئے

شاعر کا نام :- حضرت ادیب رائے پوری

کتاب کا نام :- خوشبوئے ادیب

دیگر کلام

اُن کی نوازشات کا ہے میرے سَر پہ ہاتھ

سر نامہ جمال مدینہ رسُول کا

ہے کبھی دُرود و سلام تو،کبھی نعت لب پہ سجی رہی

مِرے سرکار کے جیسا رخِ انور کسی کا ہے ؟

اے کاش مہ گنبد خضری نظر آئے

ہوگئے درسِ نبیؐ سے ان کے پاکیزہ نفس

اپنی ڈیوڑھی کا بھکاری مجھے کردیں شاہا

اشعارِ ادیب

کچھ سجدے مدینے کے لئے کیوں نہ بچا لیں

تمہارا نام نامی نقش ہے وجدان پر میرے