حکمِ خدا سے پوری مری بات ہوگئی

حکمِ خدا سے پوری مری بات ہوگئی

شہرِ نبیؐ میں میری بسر رات ہوگئی


پھر معتبر زمانے میں خادم بھی ہوگیا

وابستہ اُنؐ سے جو نہی مری ذات ہو گئی


پھولوں کو باس چاند ستاروں کو روشنی

سب کو میسّر آپؐ سے خیرات ہوگئی


آئے جو ختم الانبیایؐ روئے زمین پر

رحمت کی ہم فقیروں پہ برسات ہو گئی


اک مغفرت کا سجدہ ہوا ہے مجھے نصیب

شرک و غرور و جہل کو پھر مات ہوگئی


جب جب بھی میں نے ذکرِ محمد ﷺ کیا مجیدؔ

دل میں دبی تھی پوری مناجات ہوگئی

شاعر کا نام :- عبد المجید چٹھہ

کتاب کا نام :- عکسِ بو تراب

دیگر کلام

سوہنا اسم اوہدا اُچّا خُلق اوہدا ،

کامل ہو نہ کیوں دانش و عرفان محمد

اللہ ہمیں کر دے عطا قُفلِ مدینہ

راستے بھول گئے بانگِ درا بھول گئے

مدینے کی طرف پھر کب روانہ قافِلہ ہوگا

آمادہ شر پھر ہیں ستم گر مرے آقاؐ

ہوش و خرد سے کام لیا ہے

بن جا توں وی یار مدینے والے دا

مجھ کو دیدارِ درِ پاکِ رسالت کا شرف

دلِ دیوانہ چشمِ معتبر رکھ