کعبؓ و حسّانؓ کا ہم ذوقِ ثنا ڈھونڈیں گے

کعبؓ و حسّانؓ کا ہم ذوقِ ثنا ڈھونڈیں گے

عرضِ مدحت کو نیا حسنِ ادا ڈھونڈیں گے


کیا کلام اللہ کا ’’اقرا‘‘ میں مزہ تھا پنہاں

اس تلطّف کے لیے غارِ حرا ڈھونڈیں گے


ہم بہ توفیقِ خدا، رحمتِ عالم کے طفیل

دہر میں رہتے ہوئے اپنی بقا ڈھونڈیں گے


حبِّ احمدؐ سے سدا دل کو مصفّیٰ کر کے

’’آپؐ کی سیرتِ اطہر سے ضیا ڈھونڈیں گے‘‘


اسوۂ سرورِ عالمؐ سے چراغاں کر کے

اپنے ماحول میں طیبہ کی فضا ڈھونڈیں گے


ہم ابوبکرؓ کی ڈھونڈیں گے صداقت ہر دم

عدلِ فاروقؓ سی دنیا میں ادا ڈھونڈیں گے


جن میں عثمانِ غنیؓ کی ہو سخا کی خوشبو

وہی گلہائے وفا مثلِ صبا ڈھونڈیں گے


ہیں علیؓ علم و شجاعت کی فضیلت کے امیں

انؓ کے کردار سے ہم رنگ جدا ڈھونڈیں گے


جس سے اصحابِ مکرّم کا تھا ایماں قائم

اپنے ایماں میں وہی خوفِ خدا ڈھونڈیں گے


گنبدِ سبز اماں دے گا خزائوں سے ہمیں

خاکِ طیبہ میں ہر اک دکھ کی دوا ڈھونڈیں گے


عالمِ زیست کی سب نعمتیں طاہرؔ ہیں وہاں

ہم بھی طیبہ میں کہیں اپنی جگہ ڈھونڈیں گے

کتاب کا نام :- طرحِ نعت

دیگر کلام

سرکار کے جس دل میں بسے غم نہیں ہوتے

تجلیات کا سہرا سجا کے آئے ہیں

مرے سینے میں جب تک دل رہے گا

بس کیف ان کی یاد کا دل میں اتر گیا

جب لیا نام نبی میں نے دعا سے پہلے

مسافر جاندیا مدینے مرا وی جا کے سلام کہنا

میں ایک عاصی رحمت نگر حضورؐ کا ہوں

اج آگیا جس نے آؤنا سی تاہنگاں دیاں گھڑیاں مُکیاں نے

جو نغمے نعت کے آنکھوں کو کر کے نم سناتے ہیں

دل و جانِ دو جہاں ہے کہ ہے جانِ ہر زمانہ