مظہرِ شانِ حق ہے جمالِ نبیؐ

مظہرِ شانِ حق ہے جمالِ نبیؐ

سیرتِ مصطفیٰ ہے کمالِ نبیؐ


آسماں پر چمکتا ہوا یہ قمر

پر توِ آئینہ ہے جمالِ نبیؐ


ان کے سارے صحابہؓ نجومِ فلک

ہے فقط کشتیٔ نوح آلِ نبیؐ


ہیں وہ رحمت سراپا مگر جان لو

ہے جلالِ خدا ہی جلالِ نبیؐ


کثرتِ سجدہ، قربِ خدا، مصطفٰیؐ

ہے وصالِ الٰہی وصالِ نبیؐ


اپنی مرضی سے کوئی تکلّم نہیں

ہیں وحیٔ الٰہی مقالِ نبیؐ


اک عجب کیف پایا ہے دل نے مرِے

جب بھی آیا ہے دل میں خیالِ نبیؐ


ہے جلیل اپنے دامن میں کچھ بھی نہیں

جو بھی ہے یہ فقط ہے نوالِ نبیؐ

شاعر کا نام :- حافظ عبدالجلیل

کتاب کا نام :- رختِ بخشش

دیگر کلام

یارسول اللہ تیری شان پر جان بھی قربان ھے

بنے دیوار آئینہ ترے انوار کے باعث

دردنداں کی ضیا ہے جو ہمارے گھر میں

وہ ایک نام جو آب حیات ہے لوگو

ہر گز نہ فکرِ گردشِ دورِ زماں کرو

مرتبے جو بھی ترے سرور دیں جان گیا

صاحِبِ شان و ذی وقار حضور

اُمَّت پہ آ پڑی عجب افتاد یا نبی

نعتِ محبوبِ خدا ہو لازمی

اَفلاک سے اُونچا ہے ایوان محمد کا