میرا جینا اے اللہ! اب تو ایسا جینا ہو
یادِ مصطفیٰؐ سے دل نُور کا خزینہ ہو
حشر کی دعائوں میں بس مِری دعا ہے یہ
قبر سے جو اُٹھوں تو سامنے مدینہ ہو
اِس کے بادبانوں پر اُنؐ کا نام لکھا ہے
تند و تیز طوفاں میں کیوں مِرا سفینہ ہو؟
خلد کے گلابوں کی اِک یہی تو خواہش ہے
بس ہماری خوشبو میں آپؐ کا پسینہ ہو
پھر مِرے نصیبوں میں آپؐ کا بلاوا ہو
پھر وہی سلامی ہو پھر وہی مہینہ ہو
آرزو ہے اے فیضیؔ نعت کے اجالوں سے
زندگی ہماری بھی روشنی کا زینہ ہو
شاعر کا نام :- اسلم فیضی
کتاب کا نام :- سحابِ رحمت