محمدؐ کی نعتیں سناتے گزاری

محمدؐ کی نعتیں سناتے گزاری

محبت کے موتی لٹاتے گزاری


جہاں بھی ملا کوئی طیبہ کا راہی

اسے اپنے دکھڑے سناتے گزاری


کبھی میرے گھر میں بھی آئیں گے آقاؐ

یہ سادہ سی کٹیا سجاتے گزاری


یہاں سے وہ گزریں گے شاید کسی دن

سو را ہوں میں پلکیں بچھاتے گزاری


بسا کر نگاہوں میں طیبہ کے جلوے

دلِ مضطرب کو لبھاتے گزاری


جلیل ان کی یادیں غموں کا مداوا

سو یادوں کو دل میں بسا تے گزاری

شاعر کا نام :- حافظ عبدالجلیل

کتاب کا نام :- رختِ بخشش

دیگر کلام

کرم کی روئیداد آپ ہیں

زمین و زماں تمہارے لئے

مجھے دَر پہ پھر بُلانا مَدنی مدینے والے

سات افلاک ترےؐ پورب و پچھم تیراؐ

جو عہد کیا تھا آقاؐ سے وہ عہد نبھانے والا ہوں

تسکین جس سے پاتا ہے قلبِ صمیم چھیڑ

یا نبی ؐ سلام علیک یا رسولؐ سلام علیک

سر مرا آپؐ کی دہلیز سے جب لگتا ہے

محمد رسول معظم دے در تے جبینِ عقیدت جُھکاؤندا رہواں گا

مرے آقا! یہ مجھ پہ آپ کا احسان ہو جائے