مجھے دَر پہ اپنے بُلا طَیبہ وا لے
مرے عیب تو بھُول جا طَیبہ والے
فرشتے جہاں سر جھکاتے ہیں آکر
مجھے بھی وہ گلیاں دکھا طَیبہ والے
خدا کی اطاعت ہے تیری اطاعت
ترا حُکمِ حُکمِ خدا طیبہ والے
مجھے بے نیازِ جزا جو بنا دے
کوئی جام ایسا پِلا طَیبہ والے
فرشتے مجھے ڈھونڈنے کو ہیں آئے
چھُپا طَیبہ والے ‘ چھُپا طَیبہ والے
تائبؔ سیاہ کار کی یہ دُعا ہے
کہ طیبہ میں آئے قضا طَیبہ والے
شاعر کا نام :- حفیظ تائب
کتاب کا نام :- کلیاتِ حفیظ تائب