نعت کے پہلو سے اک نعت نکل آئی ہے
یعنی اک نعت نئی ساتھ نکل آئی ہے
ظلمتِ جہل سے نکلا ہے ہدایت کا سراج
یوں نئی صورتِ حالات نکل آئی ہے
آسماں دکھ جو دکھانے ہیں دکھا ، دیکھ مگر
ان کے الطاف کی بارات نکل آئی ہے
تپتے صحرائے عرب تیرے فنا زاروں میں
میرے آقاؐ کی کرم ذات نکل آئی ہے
’’کن‘‘ کے فرمان سے محبوبِ خدا کی صورت
غایتِ ارض و سماوات نکل آئی ہے
لہجۂ ناطقِ قرآن کے صدقے طاہرؔ
صورتِ سورت و آیات نکل آئی ہے
شاعر کا نام :- پروفیسر محمد طاہر صدیقی
کتاب کا نام :- ریاضِ نعت