نبیؐ کی نعت جہاں تک سنائی دے

نبیؐ کی نعت جہاں تک سنائی دے مجھ کو

تو رنگ و نور کی دنیا دکھائی دے مجھ کو


مرِے نبیؐ! مرِے لفظوں میں نعت ہی اُبھرے

کچھ ایسے رنگ کی نغمہ سرائی دے مجھ کو


گزار دوں میں ترِی یاد میں حیات اپنی

درونِ سینہ کچھ ایسی صفائی دے مجھ کو


تِرے سوا مِرا ہمدرد کون ہے آقا

غم والم کے جہاں سے رہائی دے مجھ کو


میں تخت و تاج کی خواہش کوئی نہیں رکھتا

بس اپنے در کی ہی مولاؐ گدائی دے مجھ کو


نبیؐ کا نام ہی لے لے کے زندگی گزرے

نبیؐ کا نام ہی فیضیؔ سنائی دے مجھ کو

شاعر کا نام :- اسلم فیضی

کتاب کا نام :- سحابِ رحمت

دیگر کلام

گنہ گاروں کو نبیﷺ کا آستاں بخشا گیا

پیام لے کے جو آئی صبا مَدینے سے

تعلق جوڑ لینا اور پھر محوِ ثنا رہنا

چارہ گر ہے دِل تو گھائل عشق کی تلوار کا

قرآں کے لفظ لفظ کی سچّی دلیل ہیں

مچی ہے دُھوم پیمبر کی آمد آمد ہے

عشقِ نبی ﷺ جو دل میں بسایا نہ جائے گا

مان ناں توڑیں میرا آقا

ڈب دے کدی نئیں جیہڑے نے تارے حضور دے

ہر سمت برستی ہوئی رحمت کی جھڑی ہے