پڑھ لیا قرآن سارا نعت خوانی ہو گئی

پڑھ لیا قرآن سارا نعت خوانی ہو گئی

یوں لگا اَب خوبصورت زندگانی ہو گئی


جوڑتی رہتی ہوں مَیں الفاظ اُن کی یاد میں

اَب قلم کی نوک پر دل کش روانی ہو گئی


آپ کی رحمت کی بارش ہو رہی ہے رات دن

کیسی پیاری ہیں یہ گھڑیاں رُت سہانی ہوگئی


کِھل گئے مدحت کے غنچے رنگ و بو کا راج ہے

آ گیا جشنِ بہاراں گُل فشانی ہو گئی


نعت کے صد قے ملیں دونوں جہاں کی نعمتیں

مٹ گئے رنج و اَلم اور شادمانی ہو گئی


شکر آقا کی عطاؤں کا کروں کیسے ادا

آپ کی توصیف عاجز کی زبانی ہو گئی


ناز کو بھی نعت کہنے کی سعادت مل گئی

میرے آقا مصطفیٰ کی مہربانی ہو گئی

شاعر کا نام :- صفیہ ناز

کتاب کا نام :- شرف

دیگر کلام

عرشِ حق ہے مسندِ رِفعت رسول اللہ کی

تضمین برنعتِ برہانُ العاشقین حضرت مولٰنا جامیؒ

مدینے دا لطف و کرم الله الله

دیس میرا ہے گلستاں نعت کا

یارب پھر اَوج پر یہ ہمارا نصیب ہو

کیا شان ہے کیا رتبہ ان کا، سبحان اللہ سبحان اللہ

ؐپھر اُٹھا ہاتھ بہرِ دعا یا نبی

مرتبے جو بھی ترے سرور دیں جان گیا

میں دنیا کی شہرت نہ زَر مانگتا ہوں

یوں تو اللہ نے کیا کیا نہ سنوارا ہوگا