سازِ وفا پہ جھوم کے گاتی ہے چاندنی

سازِ وفا پہ جھوم کے گاتی ہے چاندنی

عشقِ نبی کا راگ سناتی ہے چاندنی


خیراتِ حسن لے کے مدینے کے چاند کی

ناز و ادا سے دل کو لُبھاتی ہے چاندنی


یہ نور میرا، نورِ نبی سے ہے مستعار

یہ بات سب کو روز بتاتی ہے چاندنی


چہرے پہ مَل کے غازۂ عشقِ نبی سدا

دیوانہ اپنا سب کو بناتی ہے چاندنی


احمدؔ نبی کے حسن پہ قربان جائیے

حُسنِ نبی پہ جان لُٹاتی ہے چاندنی

کتاب کا نام :- حَرفِ مِدحَت

دیگر کلام

خواب میں در کھلا حضوری کا

ہے واقعی جہاں میں وہ شیدا رسولؐ کا

دنیا میں تیرے جیسا دوسرا کہیں نہیں

آیا لبوں پہ ذِکر جو خیر الانام کا

زندگی دا مزا آوے سرکار دے بوہے تے

کھُلا بابِ حرم الحمد اللہ

کیا خوب ہیں نظارے نبی کے دیار کے

پیار سے جن کے ہوا ہے مرا تن من روشن

راضی جیہدے اُتے مصطفی دی ذات ہو گئی

عالم ہے مشک بیز بہ عطرِ جمال گل