تیرے کوچے سے جس کا گزر ہو گیا

تیرے کوچے سے جس کا گزر ہو گیا

رحمتِ حق سے وہ بہرہ ور ہو گیا


چاند بدلی میں رُخ کو چھپانے لگا

حُسن تیرا جہاں جلوہ گر ہو گیا


مفلسی میرے آنگن سے رخصت ہوئی

ذکر تیرا مِرا چارہ گر ہو گیا


پڑ گئی جب بھی پہ تیرے کرم کی نَظَر

ذرئہ خاک فورََا ہی زر ہو گیا


تیری ناموس پر پایا دار و رسن

جان دے کر وہ غازی امر ہو گیا


نعت سرکار جس کا وظیفہ ہوا

اس کا شعر و سخن معتبر ہو گیا


اُن کی چوکھٹ پہ خم ہوگیا جو ‘ جلیل!

سارے عالم میں اونچا وہ سر ہو گیا

شاعر کا نام :- حافظ عبدالجلیل

کتاب کا نام :- مہکار مدینے کی

دیگر کلام

محمد مصطفیٰ چلے جدوں عرش بریں ولے

تیرے در تے میں آ جھولی وچھائی قبلہ عالم

مدیحِ روحِ عالمیںؐ نہیں مری بساط میں

کیا سَبز سَبز گُنبد کا خُوب ہے نظارہ

ہر پاسے عربی ماھی دے انوار دیاں تنویراں نے

خاک سورج سے اندھیروں کا ازالہ ہوگا

اَب تو مَیں کچھ بھی نہیں اشکِ ندامت کے سوا

جبینِ خامہ حضورِ اکرم کے سنگِ در پر جھکائے راکھوں

سجن روگ مٹا جاندے نے

حور و غلمان و ملک عالمِ انساں مدّاح