تم پہ سَلام ِ کِر دگار

تم پہ سَلام ِ کِر دگار

روحی فِداکَ یا رسوؐل


تم پہ دُرود بے شمار

روحی فِداکَ یا رسوؐل


کون ہے کتنا بیقرار

اور ہے کتنا اشکبار


آپ پہ سب ہے آشکار

روحی فِداکَ یا رسوؐل


اِذنِ نظر عطا کیا

تابِ نظر بھی دیجئے


آپ کو ہے سب اختیار

روحی فِداکَ یا رسوؐل


آپ کا ذکر بندگی

آپ کا ذکر زِندگی


آپ کی یاد ہے قرار

روحی فِداکَ یا رسوؐل


ختم ہو میری بے کسی

دُور ہو میری بے بسی


سارے جہاں کے غمگسار

روحی فِداکَ یا رسوؐل


آپ کے غم کی نغمگی

اہلِ وفا کی زندگی


بج اٹھے سازدل کے تار

روحی فِداکَ یا رسوؐل


نعت کا ذوق دے دیا

کتنا بڑا کرم کیا


مجھ سے گدا کا یہ وقار

روحی فِداکَ یا رسوؐل


دور ہوں ساری دوریاں

ختم ہوں بے حضوریاں


اب نہیں تابِ انتطار

روحی فِداکَ یا رسوؐل


راحتِ جاں اساسِ دل

کعبہَ خالدؔ حزیں


میرے لیے تیرے دَیار

روحی فِداکَ یا رسوؐل

شاعر کا نام :- خالد محمود خالد

کتاب کا نام :- قدم قدم سجدے

دیگر کلام

آسماں سے ہو رہی ہیں بارشیں انوار کی

بادشاہی ماہ سے ہے تا بہ ماہی آپؐ کی

اجالوں کا جہانِ بیکراں یہ پیر کا دن ہے

تصّور غیر ممکن رفعت و شان محمدؐ کا

اے کاش وہ دن کب آئیں گے

جسے مقامِ رسولِؐ خدا نہیں معلوم

میں شہنشاہِ ؐ دو عالم کے پڑا ہوں

یانبی سلامٌ علیکَ یارسول سلامٌ علیکَ

چڑھیا چن ذیقعددا چڑھیا

ہر وقت دل کی آنکھ کو طیبہ دکھائی دے