وہ نبیوں میں رحمت لقب پانے والا

وہ نبیوں میں رحمت لقب پانے والا

مرادیں غریبوں کی بر لانے والا


اتر کر حرا سے سوئے قوم آیا

اور اک نسخہ کیمیا ساتھ لایا


مس خام کو جس نے کندن بنایا

کھرا اور کھوٹا الگ کر دکھایا


عرب جس پہ قرنوں سے تھا جہل چھایا

پلٹ دی بس اک آن میں اس کی کایا


رہا ڈر نہ بیڑے کو موج بلا کا

اِدھر سے اُدھر پھر گیا رخ ہوا کا

شاعر کا نام :- الطاف حسین حالی

دیگر کلام

اِک ترے نام کا اِرقام رسول عربی

آج ہے اُس نبی کی وِلادت کا دِن

اوہ نہیں پُچھدے طو ر دیاں راہوں

اعزاز ہے اس در کی گدائی تو عجب کیا

شاہِ خوباں کی جھلک مانگنے والی آنکھیں

کیا عزّ و شرف رکھتے ہیں مہمانِ مدینہ

هفضلِ رب سے طیبہ آیا، میں کہاں طیبہ کہاں

نبی کی بزم میں سلطان یا غلام آئے

ملا ہے عشق محمدؐ سے یہ وقار مجھے

ہزار بار مرے دل نے کی سکوں کی تلاش