خدا کا فضل برسے گا کبھی مایوس مت ہونا

خدا کا فضل برسے گا کبھی مایوس مت ہونا

مسلمانوں رہو یکجا کبھی مایوس مت ہونا


کبھی سُستی نہیں کرنا نہ کھانا خوف تم ہر گِز

مِلے گا تم کو ہی غلبہ کبھی مایوس مت ہونا


رہے گا فضلِ رب سے دیکھنا اسلام ہی غالِب

لگے گا کُفر کو جھٹکا کبھی مایوس مت ہونا


فلسطیں کے مسلمانوں کی محنت رنگ لائے گی

مِلے گی مسجدِ اقصیٰ کبھی مایوس مت ہونا


گُنہگارو سیہ کارو سُنو تم رب کی رحمت سے

یہی قرآن ہے کہتا کبھی مایوس مت ہونا


تڑپ دل میں رہے دِیدِ شہنشاہِ دو عالم کی

دِکھا دیں گے رُخِ زیبا کبھی مایوس مت ہونا


کرو تم التجا دل سے درِ سرکار سے اک دن

بُلاوا آہی جائے گا کبھی مایوس مت ہونا


مِلے گا پھل اُسے مرزا کرے گا جو کوئی محنت

بجاؤ دین کا ڈنکا کبھی مایوس مت ہونا

شاعر کا نام :- مرزا جاوید بیگ عطاری

کتاب کا نام :- حروفِ نُور

دیگر کلام

مَیں ماٹی کی مورتی ، ماٹی میرا دیس

نشانِ کارواں بھی ہوگئے گُم

کرم تو دیکھئے احساں تو دیکھئے ان کا

رمضان کا مہینہ ہے ایماں سے منسلک

فجَر کا وقت ہوگیا اٹّھو!

خزاں کی شام کو صبح ِ بہار تو نے کیا

کیا بیاں ہو شان نظمی گلشن برکات کی

نہ میں شاعر نہ شاعر کی نوا ہوں

وطن اپنے دے گیت گاندا چلاجا

خوشبؤں کا نگر نکہتوں کی ڈگر