مرکزِ رشد و ہدایت ہے یہ عرفان العلوم

مرکزِ رشد و ہدایت ہے یہ عرفان العلوم

درس گاہِ علم و حکمت ہے یہ عرفان العلوم


مظہرِ صدق و سیادت ہے یہ عرفان العلوم

فیضِ عامِ شاہِ برکت ہے یہ عرفان العلوم


روحِ پاک سید عالم کا یہ فیضان ہے

منبعِ نورِ شریعت ہے یہ عرفان العلوم


خاندانِ مصطفیٰ کا یہ چہیتا لاڈلا

گویا جنت کی بشارت ہے یہ عرفان العلوم


قادریت کا علم لہرا رہا ہے شان سے

غوثِ اعظم کی ولایت ہے یہ عرفان العلوم


دیکھیے سنگم شریعت اور طریقت کا یہاں

حافظِ قرآن و سنّت ہے یہ عرفان العلوم


اہتمام ہوتا ہے یاں پاکیزگیِ قلب کا

روح کی روحانی راحت ہے یہ عرفان العلوم


چند ہی برسوں میں اس کو عزت و شہرت ملی

سنیوں کے دل کی راحت ہے یہ عرفان العلوم


حق تو یہ ہے سنیوں کے بچے بچے کے لیے

رحمتِ عالم کی رحمت ہے یہ عرفان العلوم


اس سے ہم بے زار ہیں جو دشمنی اس سے کرے

عین معیارِ قرابت ہے یہ عرفان العلوم


اپنے بیٹے بیٹیوں کو اس میں پڑھنے بھیجئے

شرم و عصمت کی ضمانت ہے یہ عرفان العلوم


آئیے اس کی ترقی کو لگائیں چار چاند

مستحقِ استعانت ہے یہ عرفان العلوم

کتاب کا نام :- بعد از خدا

دیگر کلام

ہر فرد پوچھتا ہے قیصر جہاں کہاں ہیں ؟

آج مولیٰ ؔبخش فضلِ رب سے ہے دولھا بنا

رخِ صفی پہ یہ سہرا سجا سبحان اللہ

تِرا شکر مولا دیا مَدنی ماحول

چاک دامن کے سلے دیکھے تھے

صبحِ شبِ ولادت بارہ ربیع الاول

دُشمنِ احمد پہ شدّت کیجیے

سلسلہ آہ! گناہوں کا بڑھا جاتا ہے

میں کسی کی ہوں نظر میں کہ جہاں میری نظر ہے

شانِ محبوبی یہ کہتی ہے کہ اُن کے نام پر