قرآں کے لفظ لفظ کی سچّی دلیل ہیں

قرآں کے لفظ لفظ کی سچّی دلیل ہیں

میرے حضورؐ میرے خُدا کی دلیل ہیں


پیغمبروں کی بھِیڑ میں تنہا دِکھائی دیں

تاریکیوں میں شمع جلاتی دلیل ہیں


سایہ بھی پیش کر نہ سکے کوئی روشنی

اپنے وجود پاک پہ خود ہی دلیل ہیں


تہذیب کوئی کر نہ سکے مسترد جسے

انسان کے عروج کی ایسی دلیل ہیں


گُزرے نہ کیوں اُنہی کے حوالے سے زندگی

وہ مستقل جواز ہیں حتمی دلیل ہیں


اوراقِ کائنات پہ لِکھّا ہے اُن کا نام

ہر اک طلوع ہوتی سحَر کی دلیل ہیں


نبیوں میں ان کی ذات مظفر ہے آخری

لیکن وجودِ حق کی وہ پہلی دلیل ہیں

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- امی لقبی

دیگر کلام

دیس میرا ہے گلستاں نعت کا

کون و مکاں میں یا نبی تجھ سا نہیں کوئی

اس قدر کون محبّت کا صِلہ دیتا ہے

بحمد اللہ گداؤں کو ملا داتا کا در ایسا

آمنہ کے پالے نے دو جہاں کو پالا ہے

تو سرگروه انبیا رحمت کی تجھ پر انتہا

شاہِ کونین ، خَیرُ الا مم

ہر پیمبر دی تمنا اے مدینے والا

ہر ویلے منگاں میں دعاواں کملی والیا

میرے مولا کا مُجھ پر کرم ہو گیا