کعبہ دل قبلہ جاں طاق ابروئے علی

کعبہ دل قبلہ جاں طاق ابروئے علی

ہو بہو قرآن ناطق مصحف روئے علی


خاک کے ذروں میں عطر بو ترابی کی مہک

باغ کے ہر پھول سے آتی ہے خوشبوئے علی


اے صبا! کیا یاد فرمایا ہے مولانے مجھے

آج میرا دل کھنچا جاتا ہے کیوں سوئے علی


دامن فردوس ہے ہر گوشہ شہر نجف

ہے مقیم خلد گویا ساکن کوئے علی


کیوں نہ ہوں کونین کی آزادیاں اس پر نثار

ہے دل بیدم اس پر دام گوئے علی

شاعر کا نام :- بیدم شاہ وارثی

کتاب کا نام :- کلام بیدم

دیگر کلام

حُسن ِ تخلیق کا شہکار حسین ابنِ علی

شبیر دے نال دا اے

اے حسینؓ ابنِ علیؓ سب کچھ لُٹایا آپ نے

حضرت حاجی بہادرؒ منبعِ انوارِ حق

قصیدۃ مجیدۃ مقبولۃ اِنْ شَاءَ اللہُ تَعَالٰیفی منقبتِ سیِّدنا الغوث الاعظَم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ مطلعِ تَشبیب و ذکرِ عاشق شُدَنِ حبیب

میں ہوں سائل میں ہوں منگتا

اللہ سے کیا پیار ہے عثمانِ غنی کا

جہاں میں مصطفی کے لاڈلےتشریف لے آئے

دکھائے ہجرت نبیؐ کو اپنے گھاؤ کربلا

دھڑک رہی ہے زندگی دلوں میں اضطراب ہے