حضرت حاجی بہادرؒ منبعِ انوارِ حق

حضرت حاجی بہادرؒ منبعِ انوارِ حق

عمر بھر جن کی زباں کرتی رہی گفتار ِ حق


بحرِ علم و معرفت کے اے شناور ! آپ نے

بے خبر انسانیت کو دے دیا کر دارِ حق


وقت کے جابر سلاطیں جب بھی آئے سامنے

اے بہادر ! آپ نے ہر دم کیا اظہا ر ِ حق


آپ کے اسمِ گرامی کی مہک پھیلی رہے

تاقیامت دہر میں اے وردۂ گلزارِ حق


پیش کیسے کر سکوں میں آپ کو نذرِ سپا س

میں سراپا جْرم ہوں اور آپ ہیں مینارِ حق


آپ کے در کی غلامی مل گئی جن کو جلیل

اْن کے سر پر سج گئی بس جان لو ، دستارِ حق

شاعر کا نام :- حافظ عبدالجلیل

کتاب کا نام :- مہکار مدینے کی

دیگر کلام

یا حسینؑ ابن علیؑ

دُختر مصطفی، سیّدہ فاطمہ

حُسن ِ تخلیق کا شہکار حسین ابنِ علی

نِقاب اپنے رُخ سے اٹھا غوثِ اعظم

بہتری جس پہ کرے فخر وہ بہتر صدیق

قدم قدم پر چراغ ایسے جلا گئی ہے علیؑ کی بیٹی

آپ کا در اقدس فیضِ شاہ شاہاں ہے

خدا کے فضل سے ہم پر ہے سایہ غوثِ اعظم کا

مسلکِ اعلیٰ حضرت سلامت رہے

حضرتِ عثمانؓ کے ذوقِ عبادت کو سلام